نئی دہلی،31 اگست (یواین آئی) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے قصوروار مشہور وکیل پرشانت بھوشن پر پیر کو ایک روپیہ کا جرمانہ لگایا اور جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے پر ان پر تین سال کی وکالت پر روک لگانے اور تین ماہ کی سزا کا حکم دیا جسٹس ارون مشرا کی بینچ نے آج پرشانت بھوشن توہین عدالت معاملے پر یہ حکم سنایا۔
پرشانت بھوشن پر ایک روپیہ کا جرمانہ لگایا ہے جس کی ادائیگی 15 ستمبر تک کرنی ہے۔جرمانہ ادا نہ کرنے پر پرشانت بھوشن تین سال تک وکالت نہیں کر سکیں گے اور تین ماہ کی سزا بگھتنی
ہوگی۔
وکیل عدلیہ کے خلاف ٹویٹ کرنے کےلئے قصوروار ٹھہرائے گئے تھے۔
جسٹس مشرا،بی آر گوئی اور کرشن مراری کی بینچ نے 25 اگست کو پرشانت بھوشن کے اپنے ٹویٹس کےلئے معافی مانگے سے منع کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
بینچ نے پرشانت بھوشن کے ٹویٹ کےلئے معافی مانگنے سے منع کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا،’’معافی مانگنے میں کیا غلط ہے؟کیا یہ لفظ اتنا خراب ہے؟‘‘
سماعت کے دوران بینچ نے پرشانت بھوشن کو ٹویٹ پر افسوس ظاہر نہ کرنے کےلئے اپنے رخ پر غور کرنے کےلئے 30 منٹ کا وقت بھی دیا تھا۔