نئی دہلی ، 14 اگست (یواین آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے اور چار سابق چیف جسٹس کے خلاف توہین آمیز ریمارکس معاملہ میں معروف وکیل پرشانت بھوشن کو سزا سنائی۔
جسٹس ارون مشرا ، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشن مراری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اپنا حکم سنایا کہ مسٹر بھوشن کو توہین عدالت کا قصوروار قرار دیا جاتا ہے۔ بنچ کی جانب سے جسٹس گوئی نے ایک مختصر حکم سناتے ہوئے کہا ”مسٹر بھوشن کو توہین عدالت کا مرتکب پایا گیا ہے۔ عدالت 20 اگست کو ان کی سزا سنائے گی“۔
خیال رہے بنچ نے 5 اگست کو اپنا فیصلہ محفوظ کر رکھ لیا تھا۔ عدالت نے ٹوئٹر پر مسٹر بھوشن کے دو توہین آمیز ریمارکس پر عدالت نے 9 جولائی کو توہین عدالت کا معاملہ دائر کیا
تھا اور 22 جولائی کو انہیں نوٹس جاری کیا تھا۔ ٹوئٹر نے اس معاملہ سے اپنا دامن بچاتے ہوئے مسٹر بھوشن کے قابل اعتراض ٹوئٹس کو ہٹادیا تھا اور عدالت سے معافی مانگ لی تھی۔
مسٹر پرشانت بھوشن عدلیہ پر مسلسل حملہ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کووڈ 19 وبا کے دور میں مہاجر مزدوروں کی حالت زار سے متعلق درخواستوں پر اعلی عدالت کے فیصلوں پر سختتنقید کی تھی۔یہ معاملہ 27جون کے اس ٹویٹ سے متعلق ہے جس میں مسٹر بھوشن نے لکھاتھا”جب مستقبل کا مورخ یہ دیکھنے کیلئے گزشتہ چھ سال پر نظر ڈالے گا کہ کیسے ایمرجنسی کے سرکاری اعلان کے بغیر ہندوستان میں جمہوریت کو کچل دیا گیا تو وہ اس بربادی میں عدالت عظمیٰ کے رول کا خاص ذکر کرے گا اور خاص کر گزشتہ چار چیف جسٹس کے کردارکا“۔