ذرائع:
وارانسی: گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا آرتی کی گئی اورپرساد بھی تقسیم کیا گیا۔
گیانواپی میں واقع تہہ خانے کے بارے میں عدالتی حکم کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران چہارشنبہ کی رات دیر گئے گیاونواپی مسجد پہنچے۔
پوجا چہارشنبہ کی رات دیر گئے گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں شروع ہوئی تھی جبکہ ’منگلا آرتی‘ جمعرات کو سویرے ہوئی۔ پوجا کے پیش نظر احاطے کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ڈویژنل کمشنر کوشل راج شرما نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل کے لیے جمعرات کی صبح سے تہہ خانے میں رسم کے مطابق باقاعدہ پوجا کی گئی۔
ڈسٹرکٹ جج نے وصول کنندہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ہدایت دی تھی کہ وہ بتوں کی پوجا اور ’راگ بھوگ‘ پجاری کے ذریعے سیٹلمنٹ پلاٹ نمبر-9130 میں عمارت کے جنوب میں واقع تہہ خانے میں کروائیں۔ ریسیور کو سات دنوں کے اندر مناسب انتظامات کرنے کی
بھی ہدایت کی گئی۔ کیس کی اگلی سماعت 8 فروری کو ہوگی، اس دوران مدعی اور مدعا علیہ فریقین اعتراضات جمع کراسکتے ہیں۔
گزشتہ سال 25 ستمبر کو شیلیندر کمار پاٹھک ویاس نے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مسجد کے تہہ خانے کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حوالے کرنے اور دسمبر 1993 سے پہلے کی طرح پوجا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مقدمے میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ تہہ خانے کو انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے زبردستی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
17 جنوری کو ڈسٹرکٹ جج نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو تہہ خانے کا ریسیور بنایا تھا۔ چہارشنبہ کو پوجا کی اجازت دے کر دوسرا مطالبہ بھی مان لیا گیا۔
تاہم اس حوالے سے پوچھے جانے پر پولیس یا انتظامیہ کا کوئی بھی افسر باضابطہ طور پر کچھ کہنے کو تیار نہیں تھا۔ غیر رسمی طور پر افسران نے صرف اتنا کہا کہ عدالت نے جو بھی حکم دیا، اس کا مطالعہ کیا گیا اور قواعد کے مطابق عمل کیا گیا۔