نئی دہلی ، 20 اپریل (یو این آئی ) کانگریس کے جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر طارق انور نے ملک میں جاری نفرت کی سیاست پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آج کہاہے کہ ’ ملک میں جاری اشتعال انگیزی اور نفرت کی سیاست کے خلاف وزیر اعظم کی خاموشی افسوسناک ہے کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے ، اسے وزیر اعظم کی تائید حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ ’اگرچہ تقسیم کی سیاست انگریزوں کی پیداور ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں سے گاندھی کے بھارت میں ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ ناقابل یقین ہے‘۔ مسٹر طارق انور نے الزام لگایا کہ مسلمانوں کے خلاف کھلے عام قتل عام کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور اس کیلئے لوگوں کو اوپن فورم سے اکسایا جارہا ہے۔ یہ
سب پولس کی موجودگی میں ہورہا ہے ،جوانتہائی شرمناک ہے ۔
انہوں نےمزید کہاکہ ایک خود ساختہ سادھو اتر پردیش میں مسلم خواتین کے خلاف کھلے عام نازیبا الفاظ کا استعمال کرتا ہے اور بھیڑ سے اشتعال انگیز نعرے لگواتا ہے لیکن اس کے خلاف کارروئی نہیں کی جاتی مگر جب اس سادھو کے خلاف لوگوں کا احتجاج زور پکڑتا ہے، تب اس کو گرفتار کیا جاتاہے، یہ سب یہ بتانے کیلئے کافی ہے کہ ، ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہے۔
مسٹر طارق انور نے الزام لگا یا کہ دہلی پولیس نے ایک ایسے کیس کو بند کردیا جس میں شرکاء نے ہندو راشٹر قائم کرنے کے لئے ’لڑائی لڑنے، مرنے اور قتل‘ کرنے کا حلف لیا ، اور اس کے پیچھے دلیل یہ دی گئی کہ اس میں کسی کمیونٹی کیخلاف کچھ نہیں کہاگیا ۔