ممبئی، 14 دسمبر :- وزیر اعظم نریندر مودی نے آج بحری آبدوز آئی این ایس كلوري کو قوم کو وقف کیا۔
اس موقع پر ہونے والی تقریب میں وزیر دفاع نرملا سیتا رمن، بحریہ کے سربراہ سنیل لامبا اور وائس ایڈمرل گریش لوتھرا بھی موجود تھے.
اسكارپين زمرے کی كلوري ڈیزل اور الیکٹرک دونوں سے چلنے والی آبدوز ہے جس کو فرانس کی کمپنی کے تعاون سے مجھگاؤں گودی میں تیارکیا گیا ہے. مانا جا رہا ہے کہ یہ آبدوز بحریہ کی طاقت کو نہ صرف ایک الگ طرح متعارف کرے گی بلکہ میک ان انڈیا پروگرام کے لئے بھی ایک سنگ میل ثابت ہوگی. ایسی پانچ اور آبدوز بھی مستقبل میں بحریہ میں شامل کی جانی ہیں. آئی این ایس كلوري کے بحریہ کے بیڑے میں شامل
ہونے کے ساتھ ہی بحر ہند میں ہندوستانی بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔
یہ آبدوز مختلف قسم کی جنگی ٹیکنالوجی سے لیس ہے. یہ دشمن کی جانب سے داغے جانے والی گائڈیڈ میزائل کو پلک جھپکتے ہی تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے. پانی کے اندر ٹیوب کی مدد سے اس سے اینٹی شپ میزائل کو بھی انتہائی کامیابی کے ساتھ داغا جا سکتا ہے.كلوري کا نام خطرناک ٹائیگر شارک کے نام پر رکھا گیا ہے. گزشتہ 17 سالوں میں یہ پہلی روایتی آبدوز ہے جسے بحریہ میں شامل کیا جا رہا ہے. دلچسپ بات یہ ہے کہ ہندوستان کی پہلی آبدوز کا نام بھی آئی این ایس كلوري تھا. آٹھ دسمبر 1967 کو اس نام کی پہلی آبدوز کو بحریہ میں شامل کیا گیا تھا جسے 31 مئی 1996 کو ریٹائر کر دیا گیا تھا۔