لکھنؤ:05 نومبر(یواین آئی) اترپردیش میں بجلی ملازمین کی پی ایف گھپلے کے لئے براہ راست وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ذمہ دار بتاتے ہوئے سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے ان سے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملے کی جانچ ہائی کورٹ یاسپریم کورٹ کے موجودہ جج سے کرائی جائے۔
مسٹر یادو نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پی ایف گھپلے کے سلسلے میں ان کی حکومت پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ سماج وادی حکومت کے میعاد کار میں ایک بھی پیسہ ڈی ایچ ایف ایل کو نہیں دیا گیا۔ اس معاملے میں حضرت گنج تھانے میں درج ایف آئی آر اس بات کی گواہ ہے کہ یوگی حکومت نے بجلی ملازمین کی پی ایف کی پہلی قسط ڈفالٹر کمپنی ڈی ایچ ایف ایل کو دی۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ڈھائی سالوں سے پی ایف کا پیسہ ڈی ایچ ایف ایل کو دیا
جارہا تھا۔ اس کی پوری ذمہ داری وزیر اعلی کی ہے۔ اس لئے انہیں بلاتاخیر استعفی دے دینا چاہئے بلکہ آج ہی سماج وادی حکومت کے میعاد کار میں بنے میدانتا اسپتال کے افتتاح سے قبل ہی استعفی نامہ گونرکو سونپ دینا چاہئے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ بجلی ملازمین کے مفاد سے جڑے اس سنگین مسئلے کی جانچ راتوں رات سی بی آئی سے کرانے کا ریاستی حکومت کا فیصلہ سمجھ سے باہر ہے اور اس سے حکومت کی منشی پر سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں۔ اس معاملے کی سچائی باہر لانے کے لئے مناسب ہوگا کہ معاملے کی جانچ سٹنگ جج سے کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت کے میعاد کار میں ایک بھی پیسہ ڈی ایچ ایف ایل کو نہیں دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسٹر یوگی کو محکمہ کے سبھی ذمہ افسران کو فی الحال باہر کردینا چاہئے کیونکہ انکے رہتے سچائی باہر نہیں آسکتی۔