ممبئی،3دسمبر(ایجنسی)مراٹھوں کو ملے ریزرویشن کے خلاف وکیل گونارتنا سداورتے نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔انہوں نے مراٹھوں کو سرکاری ملازمت اور تعلیمی اداروں میں ملے 16فیصد کے ریزرویشن کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
مراٹھا طبقے نے تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمت میں ریزروشین کا مطالبہ کرتے ہوئے جولائی اور اگست کے مہینے میں ریاستی سطح پر احتجاجی
مظاہرے کئے تھےجس کے بعد مہاراشٹر مقننہ نے29نومبر کو مراٹھا ریزرویشن بل پاس کیا تھا۔
مراٹھوں کے اس احتجاج کے نتیجے میں ریاستی حکومت نے مراٹھوں کے سماجی ،اقتصادی اور تعلیمی حالات کا جائزہ لینے کےلئے پسماندہ طبقات کا ریاستی کمیشن تشکیل دیا تھا ۔ اس کمیشن کی سربراہی جسٹس ایم جی گائکواڑ نے کی تھی۔انہوں نے اس تجزیہ کے 25پیمانے بنائے تھے جن کی بنیاد پر وہ اس نتیجہ پر پہنچے کہ مراٹھا طبقہ پسماندہ ہے۔ کمیشن نےاس ضمن میں مہاراشٹر کےچیف سکریٹری ڈی کے جین کو اپنی رپورٹ 15نومبر کو سونپی تھی۔