نئی دہلی ، 23 اکتوبر (یواین آئی) مردوں اورخواتین دونوں کے لئے شادی کی عمر ایک برابر کرنے سے متعلق ایک عرضی سپریم کورٹ دائر کی گئی ہے عرضی گزار نے عدالت عظمی سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس سے متعلق راجستھان اور دہلی کے ہائی کورٹوں میں زیر التوا عرضیوں کو پہلےخود کے رو برو منتقل کرے لے۔
یہ عرضی بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اشونی کمار اپادھیائے نے دائر کی ہے تاکہ آئین کے آرٹیکل 14 ، 15 اور 21 کی تشریح سے متعلق مسلسل بڑھتے ہوئے مقدمات کی تعداد کم ہو سکے۔ اس عرضی میں صنفی انصاف اور مساوات سے متعلق معاملے بھی اٹھائے گئے ہیں ۔ عرضی گزار نے کہا ہے کہ جب مردوں کو 21 سال کی عمر میں شادی کی اجازت ہے ، وہیں خواتین کی شادی کی کم
از کم عمر 18 سال ہے ۔ مردوں اور خواتین کی شادی کی طے شدہ عمر میں یہ فرق پدر شاہی نظام پر مبنی ہے ، جس کی کوئی سائینٹیفک اسپورٹ نہیں ہے۔ درحقیقت یہ خواتین کے خلاف عدم مساوات اور مکمل طور پر عالمی رجحانات کے خلاف ہے۔
درخواست میں متعدد قوانین کے تحت شادی کی عمر متعین کرنے والے التزامات کو بھی اجاگر کیا ہے ، جو امتیاز پر مبنی ہیں ۔ عرضی گزار نے کہا ہے کہ کسی بھی طبقے کے خلاف امتیازی قدامت پرستی کو برقرار رکھنے یا تقویت دینے والے کوئی بھی التزمات واضح طور پر من مانے اور آرٹیکل 14 ، 15 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔
عرضی گزار نے مرکزی حکومت کو شادی کی کم سے کم عمر میں ان خامیوں کو دور کرنے کے لئے مناسب قدم اٹھانے کی مطالبہ کیا ہے ۔