نئی دہلی، 10 فروری (یو این آئی) ملک کے اہم بندرگاہوں کو نجی-سرکاری حصہ داری کے ساتھ چلانے اور انھیں مزید خود مختاری دینے سے متعلق میجر پورٹ اتھارٹی بل 2020 کو بدھ کے روز راجیہ سبھا سے منظوری مل گئی جس کے ساتھ ہی اس پر پارلیمنٹ کی مہر ثبت ہو گئی۔ یہ بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہو چکا ہے۔
راجیہ سبھا نے آج ووٹوں کی تقسیم کے دوران 44 کے مقابلے 84 ووٹوں سے بل منظور کیا۔ اسے لوک سبھا نے 23 ستمبر 2020 کو پاس کیا تھا۔ یہ میجر پورٹ ٹرسٹ ایکٹ 1963 کی جگہ لے گا۔
قبل ازیں جہاز رانی
کے وزیر منسکھ مانڈویا نے ایوان میں تقریباً دو گھنٹے تک جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بندرگاہوں کو چلانے میں مہارت آئے گی۔ اور بندرگاہ شہر اور خوشحال ہوں گے۔ انہوں نے بندرگاہوں کی نجکاری کے اندیشے کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کا مقصد حکومت کے کنٹرول میں چلنے والے بندرگاہوں کے طریقہ کار میں بہتری لانا ہے۔ اس سے یہ بندر گاہ، نجی بندرگاہوں کے ہم پلہ ہو جائیں گے اور ان کے ساتھ مقابلہ کر سکیں گے۔ اس قانون کے بعد سرکاری بندرگاہ بھی زیادہ ایگزیکیٹیو فیصلہ کر سکیں گے۔