نئی دہلی،22 ستمبر(یواین آئی) راجیہ سبھا نے آج ضروری اشیا (ترمیمی) بل ،2020 کو اپوزیشن کی غیر موجودگی میں صوتی ووٹوں سے پاس کردیا جس میں اناج، دلہن،تلہن ،کھاد تیل،پیاز اور آلو کو ضروری اشیا کی فہرست سے ہٹانے کا التزام ہے۔
لوک سبھا نےاس بل کو پچھلے ہفتے پاس کیا تھا۔ اس طرح اس بل پر آج پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی۔اس بل کے قانون بننے پر نجی سرمایہ کاروں کو ان کے کاروبار کو چلانے میں زیادہ ریگولیٹری مداخلت کا خدشہ دور ہوجائےگا۔ پیداوار ،پیداوار کی حد، آمدو رفت ،تقسیم اور فراہمی کی آزادی سے فروخت کی معیشت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور زرعی شعبہ میں نجی شعبہ /غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری متوجہ ہوگی۔
ایوان بالا میں صارفین معاملے،خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر مملکت راو صاحب
دانوے نے اس بل کو پیش کیا ۔اس کے بعد ایوان میں اس پر اپوزیشن کی غیر موجودگی میں بحث ہوئی جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے گوپال نارائن سنگھ ،اےآئی اے ڈیم کے کے ایس آر بالاسبرمنیم ،جنتا دل یونائیٹیڈ کے رام چندر سنگھ،بیجو جنتا دل کے امر پٹنائک اور ٹی ڈی پی کے کنکمیدلا رویندر کمار نے اپنے خیالات رکھے۔
بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر دانوے نے کہا کہ اس بل کے ذریعہ سے زریعہ شعبہ میں مکمل سپلائی چین کو مضبوط بنایا جاسکے گا،کسان مضبوط ہوگا اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس بل پر غور کرنے کےلئے وزرائے اعلی کی ایک اعلی حقوق کمیٹی تشکی لکی گئی تھی۔ اس بل میں ایسے التزامات کئے گئے ہیں جس سے بازار میں مقابلہ بڑھے گا، خرید بڑھے گی اور کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت مل سکے گی۔