رامپور:15جون(یواین آئی)80سے زیادہ معاملوں میں زائد از دوسال کی جیل کی سزا کاٹنے کے بعد ضمانت پر باہر آئے ایس پی لیڈر اعظم خان نےاپنی ناکردہ گناہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل بھیجنے جانے کی پیچھے پارلیمنٹ میں ان کے ذریعہ کی گئی ایک تقریر اصل سبب بنی ہے۔
اعظم نے رامپور لوک سبھا سیٹ پر ہورہے ضمنی الیکشن میں ایس پی امیدوار کی حمایت میں دیر رایک ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا میں انہوں نے ایک تقریر کی تھی اس کی کچھ باتوں سے خفا ہوکر حکومت نے ان کے خلاف تمام معاملے درج کراکر اتنے دنوں تک انہیں جیل میں رکھا ہے۔
ایس پی سینئر رہنما نے کہا’ شاید پارلیمنٹ میں کی گئی ایک تقریری میری اس ہراسانی و قید بند کی اصل سبب بنی۔ جسمیں میں نے دعوی کیا تھاکہ رامپور کی جوہر یونیورسٹی
کے میڈیکل کالج میں 8آپریشن ٹھیئٹر ہیں۔ نیویارک میں بھی اس سے اچھا آپریشن ٹھیٹر نہیں ہوگا۔ آج وہ بند پڑا ہے اور سامان چوری ہوگیا ہے۔ یہ کس کا نقصان ہوا۔ یہ پورے ملک کے لئے قومی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کا مطالبہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے کرنا چاہتا ہوں۔
اس دوران انہوں نے رامپور کے نواب خاندان پر بھی طنز کسا اور کہا نواب زادہ کی نواب کہلانے والی اولادوں کو خواجہ سراوؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔ وہ دیر رات خجان خان کے کنوئیں علاقے میں عوام سے خطاب کررہے تھے۔اعظم خان نے کہاکہ رام پور کے نواب زادہ ذوالفقار علی خان کی اولادیں اپنے آپ کو نواب کہتی ہیں اور صرف 3ہزار ووٹ پاتی ہیں۔ اس سے زیادہ تو رامپور میں خواجہ سرا ہونگے۔اس سے صاف ہے کہ نواب صاحب کو تو خواجہ سراؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔