ذرائع:
حیدرآباد: کانگریس کی سابق لیڈر پالوائی سراونتی نے پارٹی کوخیرباد کہہ کر بی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ تلنگانہ بھون میں ریاستی وزیر کے ٹی آر کی موجودگی میں انہوں گلابی رومال پہن کربی آرایس میں شمولیت اختیار کرلی۔
سراونتی نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے تمام حامیوں سے بات کرنے کے بعد ہی لیا۔
کے ٹی آر نے کہا کہ انہیں تہوار کے دن پارٹی میں مدعو کرنا ایک بڑی پیشرفت ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ پالوائی گووردھن ریڈی خاندان نے گزشتہ 60 سالوں سے کانگریس کی خدمت کی ہے، پارٹی نے ان کی خدمات کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ کے ٹی آرنے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کانگریس سے بی جے پی میں کیوں شامل ہوئے؟ اوروہ منگوڑو میں ہارنے کے بعد کانگریس میں کیوں شامل ہوئے؟ انہوں نے کہا کہ راج گوپال ریڈی کے رویے کی وجہ سے پالوائی سراونتی کے خاندان کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
حال ہی میں پالوائی سراونتی نے منگوڑو ضمنی
انتخاب میں کانگریس امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا تھا۔ لیکن انہیں بی آر ایس امیدوار کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی، جو اس وقت تک کانگریس میں تھے، بی جے پی میں کود پڑے اور اس پارٹی کی جانب سے منگوڑو میں انتخاب لڑا۔ جبکہ امیدیں تھیں کہ وہ جیت جائیں گے۔ بی آر ایس نے بھرپور مہم چلائی اور اپنے امیدوار کو جتوایا۔
پالوائی سراونتی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی سے ان کا استعفیٰ درست فیصلہ ہے۔ کیونکہ کانگریس پارٹی نے حال ہی میں کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کو منگوڑو کا ٹکٹ دیا، جو حال ہی میں بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ پارٹی میں پالوائی سراونتی کی اہمیت کم ہو گئی ہے۔ اس لئے وہ پارٹی چھوڑ چکی ہیں۔
بی آر ایس پارٹی ٹکٹ دے چکی ہے اور نامزدگیوں کامرحلہ بھی ختم ہو چکا ہے۔ اس لئے وہ الیکشن نہیں لڑسکتیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ انہیں پارٹی میں کوئی اور اہم عہدہ دیا جائے گا۔