نئی دہلی ،09 مارچ (یواین آئی ) کانگریس کی سربراہی میں اپوزیشن پارٹیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر بات چیت کا مطالبہ کرنے کے لئے راجیہ سبھا میں آج مسلسل دوسرے دن ہنگامہ کھڑا کردیا ، جس کی وجہ سے کارروائی دو بار ملتوی کرنے کے بعد ایوان دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا۔
اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے منگل کے روز بھی ایوان میں کوئی بھی قانون ساز کام نہیں ہو سکا اور اس کی کارروائی پہلے بارہ بجے ، پھر دو بجے اور بعد میں پورے دن کے لئے ملتوی کردی گئی۔ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پیر کو بھی کارروائی شروع نہیں ہوسکی۔
جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی ، ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وزیر اطلاعات و ٹکنالوجی روی شنکر پرساد سے صلح اور ثالثی ترمیمی بل
2021 ایوان میں پیش کرنے کو کہا۔ اس پر اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے نے ایوان میں بحث کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے زبردست اضافے کی وجہ سے عوام پر چوطرفہ اثر کا معاملہ اٹھایا۔
مسٹر ہری ونش نے کہا کہ انہوں نے بار بار کہا ہے کہ چیئرمین کی اجازت کے بغیر اس مسئلے پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ممبران نے اس مسئلے پر توجہ دی ہے اور اس کے علاوہ ، اراکین تخصیص بل اور وزارتوں کے کام کے بارے میں بات چیت کے دوران بھی اپنی بات کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے فیصلے پر ازسر نو غور نہیں کیا جاسکتا لہذا اپوزیشن اراکین کو کارروائی کرنے دیں کیوں کہ ایوان میں ایک اہم بل پر تبادلہ خیال ہونا ہے جو ایک آرڈیننس کی جگہ لے گا۔