نئی دہلی، 15 جولائی (یو این آئی) اپوزیشن اراکین نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں احتجاج اور مذہبی تقاریب منعقد کرنے کے مشورہ کی سخت مخالفت کی ہے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ"ممبر پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس کو کسی بھی قسم کے دھرنے، احتجاج، ہڑتال یا مذہبی تقریب کے لیے استعمال نہیں کر سکتے کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ’’وشیو گرو کا تازہ دھماکہ – دھرنا منع ہے۔‘‘
ترنمول کانگریس کے رکن ڈیرک اوبرائن نے کہا ہے کہ اپوزیشن جمہوری طریقے سے احتجاج جاری رکھے گی۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی چھت پر قومی
نشان کی تنصیب کے وقت وزیر اعظم کی طرف سے کی گئی پوجا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایک مذہبی تقریب منعقد ہوئی۔
مسٹربرائن نے کہا کہ "ہر سال وہ پارلیمنٹ کے بلیٹن میں اس طرح کے نوٹس جاری کرتے ہیں۔ دھرنا، مظاہرے، ہڑتالیں اور بھوک ہڑتال احتجاج کی جائز پارلیمانی طریقے ہیں۔ ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے پوچھا کہ"کیا آپ مجھے بتا سکتے ہیں، حال ہی میں کسی نے کوئی مذہبی رسومات ادا نہیں کی ہیں۔
یہ بلیٹن پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز سے قبل جاری کی گئی دس سے زیادہ ایڈوائزریوں میں سے ایک ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ روایت کے مطابق ایسی ایڈوائزری جاری کئے جاتے رہے ہیں۔