ذرائع:
حیدرآباد:گزشتہ کئی مہینوں سے لہسن کی قیمتیں آسماں چھورہی ہیں۔ لہسن کے بعد اب پیاز کی قیمتوں کی وجہ سےبھی لوگوں کی آنکھوں میں آنسو آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ عنقریب ماہ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر لوگوں میں لہسن اور ہیاز کی قیمتوں کو لیکر تشویش پائی جارہی ہے۔تاجروں کاکہناہے کہ ماہ رمضان میں پیاز کی قیمتوں میں مزید اضافہ کاامکان ہے۔پیر کو ہندوستان کے اہم بازاروں میں پیاز کی اوسط تھوک قیمتوں میں اچانک 40 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہاں پیاز کی اوسط قیمت ہفتہ کو 1,280 روپئے فی کوئنٹل سے بڑھ کر پیر کو 1,800 روپئے فی کوئنٹل ہوگئی۔کم از کم تھوک قیمت1ہزارروپئے اور زیادہ سے زیادہ 2,100 روپئے فی کوئنٹل ریکارڈ کی گئی۔تاجروں کے مطابق پیاز کے برآمد کنندگان نے بھی غیر ملکی منڈیوں میں فروخت کے لئے پیاز کی خریداری شروع کر دی ہے۔
خوردہ بازاروں کی بات کریں تو فی الحال ملک میں پیاز کی اوسط قیمت 32.26 روپئے فی کلو ہے۔ تاہم بعض مقامات پر اسے 15 روپئے یا 80 روپئے فی کلو میں بھی فروخت کیا جا رہا ہے۔ تاہم اکثر شہروں اور قصبوں میں یہ 25 سے 30 روپے فی کلو ہے۔ صارفین کی وزارت کی ویب سائٹ پر دیئے گئے اعداد و شمار
کے مطابق، پیر کو میزورم میں پیاز کی اوسط خوردہ قیمت 69.45 روپئے فی کلو تھی۔ہریانہ میں 40.25 روپئے، چنڈی گڑھ میں 37 روپئے، راجستھان میں 36.72 روپئے، گجرات میں 34.67 روپئے،اتر پردیش میں 29.45 روپئے اور تلنگانہ کے حیدرآباد میں 22روپئے تھی۔
گزشتہ سال 7 دسمبر کو مرکز نے پیاز کی برآمدات پر 31 مارچ 2024 تک پابندی عائد کر دی تھی تاکہ گھریلو بازاروں میں مانگ کو پورا کیا جا سکے اور تھوک قیمتوں کو مستحکم کیا جا سکے۔ اس کے بعد،گزشتہ ڈھائی مہینوں میں اوسط تھوک پیاز کی قیمتوں میں 67 فیصد کمی آئی۔گزشتہ سال 6 دسمبر کو یہ 3,950 روپئے فی کوئنٹل تھی اور 17 فروری کو یہ گھٹ کر 1,280 روپئے فی کوئنٹل پر آگئی۔
پیاز کی برآمدات پر پابندی واپس لینے کے مرکز کے فیصلے کے اعلان کے ایک دن بعد پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ اگرچہ مرکزی حکومت نے ابھی تک برآمدات پر پابندی واپس لینے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے، لیکن مرکزی وزیر بھارتی پوار نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں مرکزی حکومت کے وزراء کے گروپ کی میٹنگ میں لیا گیا ہے۔سرکاری اہلکاروں کے مطابق اس ترقی کا اثر ملک کی سب سے بڑی ہول سیل پیاز بازاروں میں اوسط قیمتوں پر پڑا ہے۔