نئی دہلی، 20 فروری (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز خوردنی تیل کی درآمدات کو کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی بہت ساری زراعتی مصنوعات دنیا کو برآمد کی جاسکتی ہیں۔
مسٹر مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نیتی آیوگ کی مجلس انتظامی کے چھٹے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمدات میں لگ بھگ 65000 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں، جس کو کاشتکاروں کے پاس لے جانا چاہئے۔ اسی طرح، بہت ساری زراعتی مصنوعات ہیں جو نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا کو بھی برآمد کی جاسکتی ہیں۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ تمام ریاستیں اپنا زراعتی علاقائی منصوبہ تیار کریں۔
وزیر اعظم نے
زور دیا کہ زراعتی مصنوعات کی بربادی کو کم کرنے کے لئے اسٹوریج اور پروسیسنگ پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے منافع میں اضافے کے لئے خام اناج کی بجائے پروسیسڈ فوڈ برآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات بہت ضروری ہیں تاکہ کاشتکاروں کو ضروری معاشی وسائل، بہتر انفراسٹرکچر اور جدید ٹکنالوجی مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو فیڈرلزم ملک کی ترقی کی اساس ہے اور آج کا اجلاس اس کو مزید بامعنی بنانے اور مسابقتی کوآپریٹو فیڈرلزم کی طرف بڑھنے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران مل کر کام کیا تو پورا ملک کامیاب رہا۔