ذرائع:
حیدرآباد:ڈپٹی چیف منسٹر وریاستی وزیربرقی ملو بھٹی وکرمارکا نے جمعرات کو محکمہ توانائی اور پاور یوٹیلیٹیز کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پیشگی منصوبہ بندی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بجلی کی مناسب پیداوار اور فراہمی ہو۔
سکریٹریٹ میں اس موضوع پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ سنٹرل الیکٹرسٹی اتھاریٹی کے مطابق، ریاست میں بجلی کی مانگ میں 2031-32 تک کے سالوں میں اضافہ بڑے پیمانے پراضافہ ہوسکتاہے اوربرقی محکمہ کو اس کے لئے منصوبہ بندی کرنے کے علاوہ طلب کو پورا کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ سی ای اے نے گزشتہ سال
بجلی کی طلب میں 58.7 فیصد اضافے کی پیشن گوئی کی تھی اور کہا تھا کہ زراعت اور آبپاشی وہ شعبے ہیں جہاں مانگ سب سے زیادہ بڑھے گی۔ سی ای اے نے اندازہ لگایا کہ ریاست تلنگانہ کو 2031-32 تک 1,20,549 ملین یونٹس کی ضرورت ہوگی، جو کہ 2023 میں تقریباً 70,000 ملین یونٹس سے زیادہ ہے۔
ریاستی وزیر نے راماگنڈم میں این ٹی پی سی کے فیز II پروجیکٹ کو 2,400 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ منچیریال کے جئے پور منڈل میں سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ کے ذریعے 800 میگاواٹ کے تھرمل پلانٹ پر کام شروع کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ آنے والے موسم گرما میں بجلی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔