کماراسوامی جے ڈی ایس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر منتخب
بنگالورو16مئی(یواین آئی)جے ڈی ایس کے سربراہ کماراسوامی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی پارٹی کے ہر رکن اسمبلی کو 100کروڑروپئے کی پیشکش کی جارہی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ یہ رقم کہاں سے آرہی ہے؟جو لوگ خود کو غریب عوام کی خدمت کرنے والے قرار دیتے ہیں وہ رقم کی پیشکش کر رہے ہیں۔انہوں نے پوچھا کہ انکم ٹیکس کے افسران کہاں ہیں؟
مسٹرسوامی نے کہا کہ دونوں طرف سے مجھے پیشکش ملی تھی۔2004اور2005میں میرے بی جے پی کے ساتھ جانے کے سبب میرے والد کے کیرئیر پر سیاہ دھبہ پڑ گیا تھا ۔خدا نے مجھے موقع دیا کہ اس سیاہ دھبہ کو مٹادوں ۔اسی لئے میں نے کانگریس کے ساتھ جانے کافیصلہ کیا ہے۔بی جے پی کی اشوامیدھا یاترا کا آغاز شمال سے ہوا تھا اوراس کے گھوڑے کرناٹک میں رک گئے۔اس فیصلہ نے اس یاترا پر روک لگادی۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کمل کی کامیابی کو کو بھول جایئے۔ایسے افراد بھی ہیں جو
بی جے پی چھوڑ کر ہمارے ساتھ آنے کے لئے تیار ہیں۔اگر بی جے پی والے ہمارے ارکان اسمبلی کوغیر قانونی طورپر کھینچنے کی کوشش کریں گے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے اور آپ کے پاس سے دوگنی تعداد کو حاصل کرلیں گے ۔گورنر سے میں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی فیصلہ نہ کریں جس سے ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت ہوسکے۔اس سوال پر کہ آیا انہوں نے پرکاش جاویدکر سے ملاقات کی تھی تو مسٹر سوامی نے کہا کہ جاویدکر کون ہیں؟انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر گورنر سے صدر کانگریس کرناٹک پرمیشور کے ساتھ ملاقات کی جائے گی ۔یہ جھوٹے خبر ہے ۔نہ ہی جاویدکر اور نہ ہی بی جے پی کے کسی لیڈر نے اب تک مجھ سے ملاقات کی۔
اسی دوران جے ڈی ایس نے کماراسوامی کو پارٹی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کرلیا ۔اس خصوص میں فیصلہ جے ڈی ایس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں ہوا ۔ اس میٹنگ میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر کامیاب ایک رکن اسمبلی نے بھی شرکت کی۔
یواین آئی۔ وخ۔ شا پ۔ 1341