نئی دہلی ، 5 اکتوبر (یو این آئی) فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری نے منگل کے روز کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان گٹھ جوڑ اتنی تشویش کی بات نہیں ہے اور فضائیہ دونوں محاذ پر بیک وقت کسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن پاکستان سے چین میں مغربی ٹیکنالوجی کی منتقلی تشویشناک ہے۔
ایئر چیف مارشل نے کہا کہ چینی فضائیہ اب بھی لائن آف ایکچول کنٹرول کے قریب اپنے علاقے میں تین فضائی اڈوں پر تعینات ہے ، لیکن یہ اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تیاریوں سے ہندوستانی فضائیہ کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ دہائی کے
اختتام تک فضائیہ میں جنگی طیاروں کے سکواڈرن کی تعداد منظور شدہ 42 کے بجائے 35 تک پہنچ جائے گی۔
پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ایئر چیف مارشل چودھری نے فضائیہ کے 89 ویں یوم تاسیس سے قبل سالانہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ ممالک کی افواج ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتی ہیں اور ان کے افسران بھی بات چیت کرتے ہیں۔ ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور بات کرتے ہیں ڈرنے کی کوئی بات نہیں لیکن مغربی ٹیکنالوجی کی پاکستان سے چین میں منتقلی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائیہ دو محاذ پر بیک وقت کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔