نئی دہلی، 10 دسمبر (یو این آئی) حکومت نے منگل کے روز لوک سبھا میں کہا کہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر ہیں اور انتظامیہ جب بھی فیصلہ کرے گی حتیاط کے طور پر گرفتار کئے گئے سیاسی پارٹیوں کے کو رہا کردیا جائے گا وزیر داخلہ امت شاہ نے وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں تک وادی کے عوام کا سوال ہے تو ان کے حالات معمول پر ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس کی حالت میں نارمل نہیں کرسکتا ‘‘۔ انہوں نے کہا تھا کہ دفعہ 370 ہٹائے جانے سے وہاں فساد برپا
ہوجائیں گے... لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کی رہائی کے بارے میں مسٹر شاہ نے کہا کہ ’’ ایک دن زیادہ کسی کو رکھنے کی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے۔ وہاں انتظامیہ کے فیصلہ کرنے تک ان کی رہائی ہوجائے گی‘‘۔ کچھ ارکان کے نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ کی رہائی کے سلسلے میں اٹھائے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اسی کی حکومت نے مسٹر عبداللہ کے والد کو 11 برس تک جیل میں رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مقامی انتظامیہ کے کام کاج میں مداخلت نہیں کرتی، یہ کانگریس حکومتوں کی عادت رہی ہوگی۔