ممبئی/19نومبر(ایجنسی) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملزم کرنل پروہت کی جانب سے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیل کو سپریم کورٹ آف انڈیا نے یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ ممبئی ہائی کورٹ معاملے کی سماعت جلد کریگی۔ اس معاملے میں متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبارنویسوں کو بتایا کہ کرنل پروہت نے نچلی عدالت کی کارروائی پر اسٹے حاصل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کی سماعت آج چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی کی سربراہی والی تین رکنی بینچ کے سامنے عمل میں آئی جس کے دوران متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے سابق سالیسٹر جنرل آف انڈیا امریندر شرن اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول نے عدالت کو بتایا کہ نچلی عدالت نے ملزمین کے خلاف چارج فریم کردیا ہے
اور ممبئی ہائی کورٹ نے بھی اسٹے دینے سے انکار کردیا ہے لہذا ملزم کی عرضداشت کو مسترد کردیا جانا چاہئے کیونکہ بم دھماکوں کو دس سال سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے اور متاثرین انصاف کا انتظار کررہے ہیں۔
حالانکہ کرنل پروہت کے وکیل ہریش سالوے نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ پر اسٹے دیا جانا چاہئے کیونکہ ممبئی ہائی کورٹ نے اس کی عرضداشت پر ابھی تک سماعت مکمل نہیں کی ہے ۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد تین رکنی بینچ کے جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس کے ایم جوزف نے یہ کہتے ہوئے کرنل پروہیت کی عرضداشت مسترد کردی کہ ممبئی ہائی کورٹ اس معاملے میں سماعت مکمل کرے نیز اسٹے کی اس کی درخواست کو بھی مستر کردیا ۔