نئی دہلی، 10 جولائی (ایجنسی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ حکومت بینکاری کے شعبے کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس کے لئے سب سے زیادہ زور غیر منفعتی املاک (این پی اے) کی حالت کو بہتر بنانے پر دیا جا رہا ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے لوک سبھا میں بدھ کو مالیاتی بل پر 15 گھنٹے سے زیادہ کی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بینکوں کے لئے این پی اے سب سے زیادہ تشویش ہے اور حکومت اس صورت حال کو ٹھیک کرنے کے اقدامات کر کے اس میں بہتری کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد صرف سرمایہ کاری حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے پورے بینکاری شعبے کو بہتر بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر کے بینکوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے سرمایہ دستیاب کرکے این پی اے کو کم کیا
جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے بینکوں کو 252982 ہزار کروڑ روپے دیئے ہیں جبکہ بینکوں نے 66514 ہزار کروڑ روپے خود سے جمع کیے ہیں۔ اس طرح بینکوں کے پاس کل رقم تین لاکھ 19 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہے اور یہ کوشش این پی اے کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکوں میں این پی اے کی حالت قرض ڈوبنے، بدعنوانی، نظم و ضبط کی کمی، نظام کو برقرار رکھنے میں ناکامی، مقررہ قوانین کا ٹھیک طرح سے عمل نہیں کرنے جیسی وجوہات سے پیدا ہوئی ہے۔ حکومت نے بھی اس صورت حال کو سمجھا ہے ، اور ریزرو بینک نے اس کے لئے دسمبر 2015 میں ایک کمیٹی تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام حالات کے باوجود حکومت کی کوشش ابھی بینکوں کے این پی اے میں کمی لانے کی ہے اور اس سمت میں مؤثر طریقے سے کام کیا جا رہا ہے۔