ذرائع:
حیدرآباد : حیدرآباد کے سی پی کوٹا سرینواس ریڈی نے مشورہ دیا کہ نئے سال کی تقریبات کو 1 بجے سے پہلے روک دیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی اور اگر شراب خانوں میں منشیات کی خرید و فروخ جاری رہی توسخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر شراب پی کر گاڑی چلاتے ہوئے پکڑے گئے تو 10,000 روپے جرمانہ اور چھ ماہ کی قید لازمی ہے۔ انہوں نے حیدرآباد کمشنریٹ میں شہر کی سالانہ کرائم رپورٹ جاری کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نارکوٹکس بیورو منشیات کے خاتمے کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ منشیات کا پتہ لگانے کے لیے سونگھنے والے کتوں کو استعمال کیا جائے گا۔
سرینواس ریڈی نے کہا کہ اس سال اسمبلی انتخابات سمیت تمام تہوار پرامن طریقے سے انجام پائے۔ لیکن گزشتہ سال
کے مقابلے اس سال جرائم میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ غیر منقولہ جائیداد کے معاملات میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈکیتیوں میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس سال خواتین کے خلاف جرائم میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اگر 2022 میں عصمت دری کے 343 واقعات ہوئے تو اس سال 403 درج کئے گئے۔ بچوں کے خلاف جرائم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد کمی آئی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہونے والی شکایات کو تیزی سے حل کیا جا رہا ہے۔ اس سال 63 فیصد مجرموں کو سزائیں دی گئی ہیں۔ 13 مقدمات میں سے 13 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ سائبر کرائمز میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال سائبر کرائمز کی وجہ سے 82 کروڑ روپے کے فراڈ ہوئے۔ 75 فیصد گمشدہ املاک واپس حاصل کر لی گئی ہیں۔ مختلف کیسز میں ہونے والے نقصان کی مالیت 38 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال قتل کے 79، عصمت دری کے 403، اغوا کے 242 اور دھوکہ دہی کے 4909 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔