نئی دہلی، 11 اپریل (یواین آئی) سپریم کورٹ نے ملک کے چیف جسٹس ( سی جے آئی) کی سینیارٹی کی ایک بار پھر تصديق کرتے ہوئے مختلف بنچوں کو مقدموں کے الاٹمنٹ کے لئے ایک نظام تیار کرنے سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی آج مسترد کر دی۔
چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم كھانولكر
اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے لکھنؤ کے وکیل اشوک پانڈے کی درخواست کو ’ قابل مذمت‘ قرار دیا۔
بنچ کی جانب سے جسٹس چندرچوڑ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا’’ادارہ جاتی نقطہ نظر سے سپریم کورٹ کے کام کاج کے کنٹرول کے لئے سی جے آئی ہی مجاز ہوتے ہیں۔