نئی دہلی۔ سماجوادی پارٹی چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے نریش اگروال نے جیہ بچن کے بارے میں اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نریش اگروال نے کہا، "اگر میرے بیان سے کسی کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں اظہار افسوس کرتا ہوں۔" اگروال کے بیان پر بی جے پی کی خاتون لیڈروں کے ذریعہ اعتراض جتائے جانے کے بعد سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھی نریش اگروال کے بیان کی مذمت کی تھی اور بی جے پی سے اگروال کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی۔ ایسے میں اپنے بیان کو لے کر بیک فٹ پر آئے اگروال نے اب یہ بیان دیا ہے۔
اس سے پہلے، اکھلیش یادو نے منگل کی صبح ٹویٹ کیا کہ جیہ بچن جی پر کئے گئے نا مناسب تبصرہ کیلئے ہم بی جے پی لیڈر نریش اگروال کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ یہ فلم دنیا کے ساتھ ہی ہندوستان کی خواتین کی بھی توہین ہے ۔ بی جے پی اگر سچ میں خواتین کی عزت کرتی ہے تو فوری طور پر نریش اگروال کے خلاف قدم اٹھائے ۔ خواتین کمیشن کو بھی کارروائی کرنی چاہئے ۔
دراصل، بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت
کرتے ہوئے نریش اگروال نے کل کہا تھا کہ فلموں میں کام کرنے والی سے میری حیثیت کم کردی گئی ، ان کے نام پر ہمارا ٹکٹ کاٹا گیا ، میں اس کو بھی بہت زیادہ مناسب نہیں سمجھتا ، میں بی جے پی میں کسی شرط پر نہیں آیا ہوں ، کوئی راجیہ سبھا کا ٹکٹ نہیں مانگا ہے ۔
اگروال کے اس بیان پر سب سے پہلے وزیر خارجہ اور بی جے پی کی سینئر لیڈر سشما سوراج نے اعتراض جتایا تھا۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ "مسٹر نریش اگروال اب بی جے پی میں شامل ہوچکے ہيں۔ پارٹی میں ان کا خیرمقدم ہے۔ تاہم جیہ بچن پر ان کا تبصرہ غیر مناسب اور ناقابل قبول ہے"۔
سشما سوراج کے علاوہ مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے بھی نریش اگروال کے جیہ بچن کو لے کر متنازعہ بیان پر ٹویٹ کر اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے لکھا، "جب بھی خواتین کے احترام کو چیلنج کیا جائے گا، تب نظریات کی لڑائی کو چھوڑ کر ہر ایک کو متحد ہو جانا چاہئے۔" اس کے ساتھ ہی انہوں نے سنجے نروپم کے ذریعہ کئے گئے قابل اعتراض تبصرہ پر 5 سال سے چل رہے مقدمہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی خاتون کی توہین کرنے پر وہ سبھی اس کی مخالفت کریں گی۔