نئی دہلی،12جون (ایجنسی)شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے سربراہان مملکت کی چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کےلئے کرگیز جمہوریہ کے دارالحکومت بشکیک جانے کےلئے وزیراعظم نریندرمودی کا طیارہ پاکستان کے فضائی علاقےسے ہوکر نہیں گزرےگا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے مسٹر مودی کے طیارے کے راستے کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بشکیک جانے کےلئے وزیراعظم کے طیارے کےلئے دو راستوں کے متبادل کو تلاش کیاتھا۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ وزیراعظم کا طیارہ اومان ،ایران اور وسطی ایشیائی ملکوں کے فضائی علاقوں سے گزرتا ہوا بشکیک پہنچے گا۔
اسلام آباد سے آئی میڈیا رپورٹ میں کہاگیا تھا کہ ہندوستان نے مسٹر مودی کے طیارے کے بشکیک جانےکےلئے پاکستان حکومت سے اپنے فضائی علاقے سے
گزرنے کی اجازت طلب کی تھی۔پہلے وزارت خارجہ کے افسران نے مسٹر مودی کے طیارے کے راستے پر کئے گئے سوالوں کو یہ کہتے ہوئے ٹال دیا تھا کہ وزیراعظم کی سلامتی کے پیش نظر سفرکا راستہ عام نہیں کیا جاسکتا۔
مسٹر مودی 13اور 14جون کوشنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے رکن ملکوں کے سربراہان مملکت کی چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کےلئے آج رات بشکیک روانہ ہوں گے جہان ان کی روس کے صدر ولادیمر پوتن اور چین کے صدر شی جنپنگ کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ بھی ہوگی۔دونوں دن چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کےعلاوہ ان کا کرگیز جمہوریہ میں دو روزہ دورے کا بھی پروگرام ہے۔بشکیک میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ رسمی یا غیر رسمی میٹنگ کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ مسٹر مودی کی پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔