ذرائع:
ایودھیا: مدھیہ پردیش کی سابق چیف منسٹر اوما بھارتی نے ایودھیاکا دورہ کیا۔ انہوں نے ہنومان گڑھی میں درشن اور پوجا کی۔اس موقع پر اوما بھارتی نے ایودھیا کی ترقی کے لئے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کی اور ان سےاظہارتشکرکیا۔اس کے ساتھ ہی اوما بھارتی نے کہا کہ ایودھیا میں جس طرح کی ترقی ہوئی ہے۔ اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہم ایودھیا نہیں بلکہ تریتا یوگ میں پہنچ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کاشی اور متھرا پر بولتے ہوئے اوما بھارتی نے کہا کہ کاشی اور متھرا کے معاملے پر تحریک چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اوما بھارتی نے کہا کہ ایودھیا میں کھدائی کے بعد حقائق سامنے آئے جب کہ کاشی اور متھرا میں کھدائی سے پہلے سب کچھ واضح ہوگیا ہے، عدالت متھرا اور کاشی میں موجود ثبوتوں کی بنیاد پر ہی اپنا فیصلہ سنائےگی۔ گیان واپی کیس پر ویاس پوجا کے خلاف سپریم کورٹ جانے والے مسلم فریق کے تعلق سے بات کرتے ہوئے اوما بھارتی نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں کو ہندوؤں کے برابر قانون کے حقوق حاصل ہیں۔ انہیں عدالت جانے کا حق ہے۔ عدالت کے فیصلے کو مسلمان بھی تسلیم کریں گے۔
اوما بھارتی نے کہا کہ میں رام
مندر ٹرسٹ کے رکن اور اپنے گرو بھائی وشو تیرتھ پرپنناچاریہ جی کے 60 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں شرکت کے لئے ایودھیا پہنچی ہوں۔ اوما بھارتی نے کہا کہ جس طرح ایودھیا میں مندر تعمیر کیا گیا تھا، اسی طرح کاشی اور متھرا میں بھی مندر بنائے جائیں گے۔ کسی تحریک کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ حقائق تو ایودھیا میں کھدائی کے بعد سامنے آئے لیکن کاشی اور متھرا میں کھدائی سے پہلے ہی سب کچھ واضح ہو گیا۔ متھرا اور کاشی میں بھی بغیر کھدائی کے ثبوت موجود ہیں۔ اس ثبوت کی بنیاد پر عدالت جو بھی فیصلہ دیتی ہے ہمیں قبول ہے، لیکن ہمارا عقیدہ ہے کہ کاشی اور متھرا میں مندر بننا چاہئے۔
اوما بھارتی نے ایودھیا کی ترقی کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو بہت بہت مبارکباد اور اتنے اچھے کام کے لئے اتر پردیش حکومت کا شکریہ۔ اوما بھارتی نے گیان واپی کیس میں ویاس پوجا کے احکامات کے خلاف سپریم کورٹ جانے والے مسلم فریق کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسلمان ہندوؤں کے برابر ہیں اور وہ قانون کے حقدار ہیں۔ انہیں عدالت جانے کا بھی حق ہے۔انہیں بھی عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہئے۔