دہرادون۔ اتراکھنڈ میں 14 فیصد آبادی والی مسلم آبادی میں لڑکیوں کی تعلیم کے بارے میں بیحد تشویشناک حقیقت سامنے آئی ہے۔ مرکزی حکومت کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں مسلم لڑکیوں کی اسکول ڈراپ آوٹ شرح تقریبا 90 فیصد ہے۔
اتراکھنڈ میں اقلیتی آبادی تقریبا سترہ فیصد ہے، جس میں تقریبا 14 فیصد مسلم آبادی ہے۔ اسکولوں میں پہلی کلاس میں پڑھنے والی مسلم لڑکیوں کی تعداد 62،241 ہے، لیکن دسویں تک آتے آتے یہ صرف 12،062 رہ جاتی ہے۔ بارہویں کلاس تک یہ اعداد وشمار حیرتناک طور پر گر کر صرف 6،797 ہی رہ جاتے ہیں۔
مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے اس خوفناک
حقیقت کے انکشاف کے بعد اقلیتی امور کے محکمہ کے حکام نے ڈراپ آوٹ شرح کو روکنے کے لئے نئے منصوبے وضع کرنے کی بات کہی ہے۔
ریاست میں مسلم لڑکیوں کے ڈراپ آوٹ کی حیرتناک صورت حال کی بات پہلی بار سامنے نہیں آئی ہے۔ اس سنگین مسئلہ پر ریاست کی اقلیتی کمیشن نے بھی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو بھیجی تھی، لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس بار پھر سنجیدگی سے غور وفکر کر کے نئے منصوبے بنانے کے دعوے تو ہیں لیکن ان پر عمل ہو پائے گا اس پر یقین کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نظر نہیں آتی۔
دہرادون سے آشیش تیواری کے ساتھ آصف کی رپورٹ