نئی دہلی ، 20 جولائی (یو این آئی) پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کے دوسرے دن ٹیلی فون ٹیپنگ ، مہنگائی ، کسانوں اور ڈیزل کی قیمتوں پر ہنگامہ آرائی اورشوروغوغا کے سبب ایوان زیریں (لوک سبھا) کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی ایوان کی کارروائی جیسے ہی3 بجے شروع ہوئی اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے چیئر کے قریب پہنچ گئے۔ پریزائڈنگ افسر کریٹ سولنکی نے ممبروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر جائیں اور ایوان کی کارروائی کو آگے بڑھنے دیں ، اسی درمیان وزیر پارلیمانی امور ارجن رام میگھوال کے ذریعہ ضروری دستاویزات ایوان
کی میز پر رکھوائے۔
ہنگامہ کو دیکھ کر مسٹر سولنکی نے جمعرات کی صبح 11 بجے تک ایوان زیریں کی کارروائی ملتوی کردی۔
اس سے قبل جیسے ہی دوپہر 11 بجے ایوان کا آغاز ہوا ، کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے ، اور نعرے لگانے لگے۔
ہنگامے کے درمیان پریذائڈنگ آفیسر کریٹ پریم جی بھائی سولنکی نے مختلف وزارتوں اور کمیٹیوں کے کام سے متعلق اہم کاغذات ٹیبل پر رکھے۔ اسی دوران اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین اپنا احتجاج درج کراتے ہوئے پریذائڈنگ آفیسر کے سامنے آئے جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے۔