تیزگیندباز محمد شامی ایک طرف جہاں اپنی بیوی کے ساتھ گھریلو تنازعات کے منظر عام پر آنے کے بعد ہر دن نئی مشکلات میں گھرتے جارہے ہیں، وہیں دوسری جانب ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو ) کو شامی پر عائد میچ فکسنگ کے الزامات کی جانچ کا حکم دے کر ان کی مشکلوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔
بی سی سی آئی کا کام کاج سنبھالنے والی کمیٹی سی او اے نے شامی پر میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کی جانچ کے لیے اے سی یو کو خط لکھا ہے۔
ہندوستانی کرکٹر کی بیوی حسین جہاں نے حال ہی میں شامی پر خانگی تشدد ، جنسی زور زبردستی ، ظلم و ستم، شادی کے بعد بھی
ناجائز تعلقات رکھنے اور میچ فکسنگ میں شامل ہونے اور پاکستان کی ایک خاتون سے پیسے لینے جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
سي او اے کے سربراہ ونود رائے نے بدھ کو اے سی یو کے چیف نیرج کمار کو شامی پر عائد الزامات کی جانچ کرنے اور ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے ای میل بھیجا ہے۔مسٹر رائے نے بی سی سی آئی کے عہدیداروں اور چیف ایگزیکٹو آفیسر راہل جوہری کو بھی اس کی اطلاع دے دی ہے۔
مسٹر رائے نے اپنے خط میں کہاکہ میڈیا میں آنے والی مختلف خبروں کے مطابق شامی پر کئی طرح کے الزامات ہیں۔ سی او اے نے شامی اور ان کی بیوی کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کی ریکارڈنگ بھی سنی ہے۔