جیسلمیر، 14 نومبر (یواین آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے سنیچر کو اشاروں اشاروں میں چین پر ایک مرتبہ پھر سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’توسیع پسندی، ایک طرح سے ذہنی خرابی ہے اور اٹھارہویں صدر کی سوچ ہےاور نیا ہندوستان ’سخت جواب‘ دینے کا اہل ہے۔
گزشتہ کئی برسوں کی طرح اس مرتبہ بھی فوجیوں کے درمیان راجستھان کے لونگے والا میں دیوالی منانے آئے مسٹر مودی نے ملک کے جانباز فوجیوں کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ بھلے برفیلی پہاڑیوں پر رہیں یا پھر ریگستان میں، میری دیوالی تو آپ کے درمیان آکر ہی پوری ہوتی ہے۔ آپ کے چہروں کی رونق دیکھتا ہوں، آپ کے چہرے کی خوشیاں دیکھتا ہوں، تو
مجھے بھی دوگنی خوشی ہوتی ہے۔‘‘
اس دوران وزیراعظم کے ساتھ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائرکٹر جنرل راکیش استھانا، چیف آف ڈیفنس اسٹاف بیپن راوت اور فوجی سربراہ ایم ایم نروانے بھی موجود تھے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ’’آج ہندوستان کی حکمت عملی واضح اور صاف ہے۔ اس وقت کا ہندوستان سمجھنے اور سمجھانے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے لیکن اگر ہمیں آزمانے کی کوشش ہوتی ہے تو جواب بھی اتنا سخت ملتا ہے۔‘‘
انہوں نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرحد پر رہ کر آپ جو قربانی پیش کرتے ہیں، وہ ملک میں اعتماد پیدا کرتا ہے۔ یہ یقین ہوتا ہے کہ مل کر بڑے سے بڑے چیلنج کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔‘‘