نئی دہلی ، 29 جنوری (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ملک بھر کے کسان زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو سمجھنے لگے ہیں اور ان کی تحریک تھمنے کے بجائے زیادہ پھیل جائے گی ، لہذا وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں سے بات کرکے جلد از جلد مسئلے کا حل نکانا چاہئے۔
مسٹر گاندھی نے جمعہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پورے ملک کے کسان ان قوانین سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کو سمجھنے لگے ہیں۔ اب تک پنجاب ، ہریانہ ، اترپردیش ، راجستھان وغیرہ ریاستوں کے کسان ان تینوں قوانین سے پیدا ہونے والی صورتحال کو سمجھ رہے تھے ، اس لئے وہ تحریک چلا رہے ہیں ، لیکن اب ملک کے دیگر حصوں کے کسانوں کو بھی ان قانون سے ہونے والی پریشانی سمجھ میں آنے لگی ہے ۔ کسانوں کی تحریک نہیں رکے گی بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گی۔
انہوں
نے کہا کہ کسان ملک کی آواز ہیں اور ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ انہیں نقصان پہنچایا جارہا ہے اور انہیں بحران کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ ان کی چوری ہورہی ہے اور ان کے حقوق چھین لئے جارہے ہیں۔ ان تمام صورتحال کے بیچ وزیر اعظم کو یہ کیسے لگتا ہے کہ جن لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اور جن کے خلاف وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں ، وہ اپنے مطالبات پورے کیے بغیر ہی تحریک کے مقام سے ہٹ جائیں گے۔
کانگریسی قائد نے کہا کہ مسٹر مودی کو یہ سمجھ لیناچاہئے کہ کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اگر ملک کو نقصان سے بچانا ہے تو کسانوں سے ان کو بات کرنی ہوگی اور ان کی بات کو مانتے ہوئے تینوں قوانین کو واپس لینا ہو گا۔ آپ کو کسانوں کی بات سننی ہوگی اور جلد از جلد ان سے بات کرنا ہوگی اور ملک کو بڑے نقصانات کی طرف بڑھنے سے روکنا ہوگا۔