نئی دہلی، 20 جن (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ پہلے کسانوں کی فلاح و بہبود پر توجہ نہیں دیئے جانے اور انہیں ان کے نصیب پر چھوڑ دئیے جانے سے ملک کے ان داتا(کسان ) کی حالت خراب ہوئی ہے۔
مسٹر مودی نے’مودی ایپ‘ کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں نے ملک کو غذائی اجناس کے میدان میں خود کفیل بنانے کے لئے خون پسینہ ایک کیا لیکن شروع سے ہی انہیں ان کے نصیب پر چھوڑ دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ان کی اپنی ترقی رک گئی۔ انہوں نے کہا کہ پرانی سوچ کو تبدیل کرنے کے لئے مسلسل سائنسی کوشش کرنے کی ضرورت
تھی۔
ترقی پسند کسانوں کو آگے لایا جانا چاہئے تھا۔ بدلتے دور کے مطابق کوشش کرنے کی ضرورت تھی لیكن اس کام میں بہت تاخیر کر دی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں ان کی حکومت نے کسانوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں. زمین کے رکھ رکھاؤ سے لے کر بہترین معیار کے بیج فراہم کرنے، پانی ، بجلی سے لے کرمارکیٹ فراہم کرنے تک متوازن اورجامع منصوبہ بندی کے تحت کام کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنا کرنے کے لئے پوری کوشش کی جا رہی ہے اور انہیں ہر سہولت فراہم کرنے کے لئے قدم اٹھائے گئے ہیں۔
جاری،یو این آئی،اظ