نئی دہلی/24مئی(ایجنسی) اچھے دن لانے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی مودی حکومت کے لئے ملک میں اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے پہلے پیٹرول اور ڈیزل کی آسمان چھوتی قیمتیں سردرد ثابت ہو سکتی ہیں۔
مودی کی حکومت کے چار سالہ مدت میں ڈیزل کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ پٹرول کی قیمت 8 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">مسٹر مودی کی قیادت میں، 26 مئی، 2014 کو نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت قائم ہوئی تھی ۔ اقتدارمیں آنے سے پہلے پٹرول پر انتظامی قیمت کا نظام ہٹا دیا گیا تھا۔ کچھ وقت کے بعد، تیل مارکیٹنگ کی کمپنیوں کو بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق ڈیزل کی قیمتیں طے کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔گزشتہ سال 16 جون سے، عالمی مارکیٹ کی قیمتوں کے مطابق، دونوں ایندھن کی قیمتوں کو روزانہ کی بنیاد پر طے کیا جا رہا ہے۔ آئل کمپنیاں فی الحال خام تیل کی قیمتوں کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ترمیم کرتی ہیں۔