نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے فرضی خبریں چلانے والے صحافیوں کا منظوری نامہ رد کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ایسا کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فرضی خبروں سے متعلق تمام معاملات پریس کونسل آف انڈیا ( پی سی آئی) میں دیکھے جائیں گے۔ بتا دیں کہ پیر کے روز اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی کہ فرضی خبریں لکھنے والے صحافیوں کے منظوری نامہ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا جائے گا۔
حکومت نے پیر کی رات صحافیوں کے منظوری نامہ سے متعلق ایک نئی تبدیلی کا حکم دیا تھا۔ اس میں فرضی خبریں چلانے والے صحافیوں کا منظوری نامہ رد کرنے کا التزام شامل تھا۔
وہیں، مرکزی حکومت سے منظور شدہ صحافیوں کی تنظیم پریس ایسوسی ایشن آف انڈیا نے فرضی خبریں دینے پر ان کا صحافتی منظوری نامہ رد کردینے سے متعلق حکومت کے اقدام کو منفی
قدم قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔ پریس ایسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر جے شنکر گپتا نے آج یہاں یو این آئی سے کہا کہ اطلاعات و نشریات کی وزارت کی جانب سے کل جاری کئے گئے احکامات منفی قدم ہیں اور ان کی تنظیم اس کی پرزور مخالفت کرتی ہے۔ گپتا نے پرنٹ میڈیا میں فرضی خبروں کے چھپنے یا نہ چھپنے کی ذمہ داری پریس کونسل اور الیکٹرانک میڈیا کی ان خبروں کی ذمہ داری قومی نشریاتی ایسوسی ایشن’نیوز براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن‘کو سونپے جانے پر بھی تنقید کی ہے۔
وزارت نے کل جاری ایک ریلیز میں کہا تھا کہ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا میں فرضی خبروں کے پیش نظر صحافتی منظور یافتہ صحافیوں کے لئے احکامات میں ترمیم کی گئی ہے۔ نئے احکامات کے مطابق فرضی خبروں کی شکایات ملنے پر پرنٹ میڈیا سے وابستہ معاملے انڈین پریس کونسل اور الیکٹرونک میڈیس سے متعلق معاملہ نیوز براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن کو سونپے جائیں گے۔ یہ دونوں تنظیمیں یہ طے کریں گی کہ کونسی خبر فرضی ہے اور کونسی نہیں۔