جکارتہ/31مئی(ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی اور انڈونیشیا کے صدر جوکوویڈوڈو نے آج ہندوستان اور انڈونیشیا کے درمیان بین عقائد مکالمے کے آغاز کا فیصلہ کیا جس کا مقصد مذہبی شناختو ں کے تعلق سے بہتر مفاہمت پیدا کرنا اور سخت گیریت ، دہشت گردی،تشدد اور انتہا پسندی کا قلع قمع کرنا ہے۔دونو ں رہنماؤں نے انڈونیشیا میں اسی سال اکتوبر میں بین عقائد مکالمے کی شروعات کا فیصلہ کیا۔ آئندہ سال ہندوستان میں بھی اسی نوعیت کی مجلس آراستہ کی جائے گی۔یہ فیصلہ سیاسی اور سیکورٹی کے شعبو ں میں دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت اور ہم آہنگی کا غماز ہے۔ وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد جاری ایک مشترکہ اعلامیہ
میں کہا گیا ہے کہ کثرت کے نظم کے ذریعہ ہندوستان اور انڈونیشیا نے اس بات کا ادراک کیا ہے کہ بین عقائد مکالمہ امن اور معاشرتی ہم آہنگی کے علاوہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے فروغ کی راہ آسان بنائے گا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین عقاید مکالمہ مذہبی شناختو ں کے تعلق سے نئی مفاہمت سامنے لانے کے لیے دونوں ملکوں میں کہ مشترکہ عہد کی ترجمانی کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندستان اور انڈونیشیا کثرت پسندی ، رواداری ، قانون کی بالادستی اور پرامن بقائے باہم کی اقدار کے پاسدار ہیں۔