پاکوڑ 18 دسمبر ( یواین آئی) کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے معیشت کی ہر محاذ پر ناکامی کے بعد نئے نئے قانون لاکر اہم مسائل سے دھیان بھٹکانے کی مرکز کی نریندرمودی حکوت پر الزام عائد کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی کو بڑھتی بے روزگاری ، بھوک ، عصمت دری ، بدعنوانی اور غائب روزگار پر جواب دینے کو کہا ۔
مسز گاندھی نے آج یہاں شری کنڈ میں مہا گٹھ بندھن امیدوار کے حق میں انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی کی مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ یہ حکومت روزگار دینے میں ناکام ، معیشت میں ناکام ، کسانوں کو اہل بنانے میں ناکام، طلباءکی آواز سننے میں ناکام ، خواتین کے تحفظ میں ناکام ، مہنگائی کوروکنے میں ناکام ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس ان سب کیلئے بہانا واحدکانگریس پارٹی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پانچ سال میں بی جے پی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ وہ صرف تشہیر میں ہی رہی ہے ۔ کام کے نام پر وہ زیرو ہے ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ معاشی
سطح پر یہ حکومت فیل ہوگئی تو نئے ۔ نئے قوانین لاکر لوگوں کو اصل مسائل سے گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جب ملک میں قومی شہریت رجسٹر ( این آر سی ) ناکام ہو گیا تب مودی حکومت شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) لیکر آئی۔ اس قانون کے میں کئے گئے نظموں کی مخالفت میں آسام سمیت شمال مشر ق کی ریاستیں جل رہی ہیں۔ دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی کے طلباءو طالبات نے ان کی مخالفت میں آواز بلند کی تو انہوں نے پولیس سے پٹوایا ۔ سچائی یہ ہے کہ ساری ذمہ داری بی جے پی اور وزیراعظم مسٹر مودی کی ہے ۔
مسز گاندھی نے کہاکہ ” ہر محاذ پر ناکام وزیراعظم مسٹر مودی کے پاس کوئی جواب نہیںہے۔ اب وہ صرف کھوکھلے چیلنج دے سکتے ہیں۔ آج جھارکھنڈ کی عوام کی طرف سے میں وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج دیتی ہوں کہ وہ بے روزگاری ، بھوک ، عصمت دری ، بدعنوانی اور غائب روزگار پر جواب دیں۔ آپ ’جوڑ‘ کے وزیراعظم ہیں یا ’توڑ‘ کے وزیراعظم ہیں اس پر جواب دیجئے ۔ مجھے پتہ ہے ان سب سوالوں کے جواب آپ کے پاس نہیں ہیں۔