ارومقی، یکم دسمبر (ایجنسی) چین کے سائنسدانوں نے خشک سالی کے خطرات کو کم کرنے کے لئے گلوبل وارمنگ کو فوری طورپر کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی سائنسد اکیڈمی کے ماتحت ژنجیانگ انسٹی چیوٹ آف ایکولوجی اینڈ جیوگرافی میں ریسرچ فیلو سیو بودا کی زیر قیادت سائنسدانوں کی ٹیم کی تحقیقات کے مطابق اگر عالمی درجہ حرارت (گلوبل وارمنگ) 1.5 سے 2 ڈگری سلسیس تک بڑھ جائے، تو خشک سالی کی شدت اور اثرات مزید خطرناک ہو جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر عالمی درجہ حرارت 1.5
ڈگر ی سلسیس تک بڑھ جائے، تو چین میں خشک سالی کے نقصانات 2006 اور 2015 کے اوسط سے تین گنا زیادہ ہوسکتے ہیں۔
مسٹر سو بودا کا کہنا تھا کہ گلوبل وارمنگ کے پس منظر میں دنیا مزید خطرناک خشک سالی کے واقعات سے دوچار ہوسکتی ہے" اس لئے ہمیں گلوبل وارمنگ کم کی رفتار کرنےکے لئے مزید کوششیں کرنی ہوں گی"۔
انہوں نے بتایا کہ خطرناک آب و ہوا کے سبب ہونے اقتصادی نقصانات کو کم کرنے کے لئے سبز اور پائیدار ترقی مناسب متبادل ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق عالمی سطح پر خشک سالی کے سبب دنیا بھر میں 1984 سے 2017 تک 16.6 ارب ڈالر سے زیادہ اقتصادی خسارہ ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران چین میں44.4 ارب یوان کا اقتصادی نقصان ہوا ہے۔