نئی دہلی،19 دسمبر(یواین آئی) وزیراعظم نریندرمودی نے ہفتے کو نجی شعبہ سے سرمایہ کاری بڑھانے کی اپیل کی اور نئے زرعی قانونوں کا بچاؤکرتےہوئے کہا کہ ان کا فائدہ اب کسانوں کو ملنے لگا ہے۔
مسٹر مودی نے صنعتی تنظیم ایسوچیم کے قیام کے سو سال پورے ہونے کے موقع پر اسٹیبلشمنٹ ویک کی تقریب سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستانی معیشت پر دنیا کو بھروسہ ہے۔کووڈ 19 کی وبا کے دوران ہندوستان میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری آئی ہے۔ لیکن ساتھ ہی گھریلو صنعتوں کے ذریعہ نجی سرمایہ کاری بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔خصوصاً تحقیق اور ترقی پر سرمایہ کاری بڑھانا ضروری ہے۔
وبا کی وجہ سے سرکاری وسائل پربڑھے دباؤ کے درمیان معیشت کو پٹری پرلانے کےلئے نجی شعبہ کے ذریعہ سرمایہ کاری بڑھانا ضروری ہے ۔دوسری طرف نجی شعبہ پر بھی وبا کی مار پڑی ہے جس سے نجی سرمایہ کاری بڑھانا بڑا چیلنج بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ’’ہندوستنا میں آر اینڈ ڈی
(تحقیق و ترقی) پر سرمایہ کاری بڑھائے جانے کی بہت ضرورت ہے ۔امریکہ میں آر اینڈ ڈی پر 70 فیصد سرمایہ کاری نجی شعبہ کے ذریعہ ہوتی ہے جبکہ اپنے ملک میں 70 فیصد سرمایہ کاری حکومت کے ذریعہ ہوتی ہے۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں آر اینڈ ڈی پر نجی سرمایہ کاری ہوتی ہے اس کا ایک بڑا حصہ آئی ٹی،فارما اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ تک محدود ہے۔زراعت،دفاع اور توانائی ،تعمیر جیسے سیکٹروں میں ہر چھوٹی بڑی کمپنی کو آر اینڈ ڈی کے لئے ایک یقینی حصہ طے کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت فروغ دے سکتی ہے ،پالیسیوں میں تبدیلی کر سکتی ہے،لیکن حکومت کی اس حمایت کو کامیابی میں بدلنے کا کام صنعت کا شعبہ کرسکتا ہے۔پچھلے چھ سال میں ڈیڑھ ہزار سے زیادہ قانون ختم کئے گئے اور دوسری طرف ضروری نئے قانون بنائے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے پچھلے مانسون اجلاس میں پاس زرعی قانونوں کا بچاؤ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھ مہینے پہلے جو زرعی اصلاح کئے گئیں ان کے فائدے کسانوں کو ملنے شروع ہوگئےہیں۔