سیتاپور/بارہ بنکی: یکم مئی(ایجنسی) کانگریس صدر راہل گاندھی نے بدھ کو وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 56 انچ سینہ والے نریندر مودی نے بدعنوانی اور دیگر مسائل کے خلاف لڑنے کا دعوی کیا تھا لیکن وہ اس میں پوری طرح سے ناکام رہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ مودی کے پانچ سالہ میعاد کار میں ملک کے عوام کی بری حالت ہوگئ ہے۔ بدعنوانی میں روز افزوں اضافہ ہوا ہے جبکہ کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے اور اچھے دن لانے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ راہل نے اعلان کیا کہ اگران کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو 22 لاکھ سرکاری آسامیاں بھری جائیں گی۔اس کے علاوہ ’نیائے‘ اسکیم کے تحت ہر سال 25 کروڑ خاندانوں کو 72 ہزار روپئے دیئے جائیں گے۔
بارہ بنکی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی پر بھی نشانہ لگایا۔ اپنے خطاب میں راہل نے کہا محترمہ مایاوتی اور مسٹر اکھلیش یادو کا رموٹ
کنٹرول وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھ میں ہے۔ آج تک دونوں نے بی جے پی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ ایس پی فاونڈر ملائم سنگھ یادو نے تو وزیر اعظم بننے کے لئے مودی کو ’آشیرواد‘ تک دے دیا ہے۔ لیکن کانگریس پر کوئی دباو نہیں بنا سکتا۔؎
پہلے سیتا پور کے بسواں اور بارہ بنکی کے رام گڑھ میں دو انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بدعنوانی کو فروغ دینے کا الزام لگایا ساتھ ہی رافیل جنگی طیارہ سودا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح سے ایک مخصوص سرمایہ کار کے فائدے کے لئے ٹینڈر کو تبدیل کیا گیا۔
راہل نے کہا کہ نریندر مودی نے 15 سرمایہ کاروں کے 5.55 لاکھ کروڑ روپئے معاف کردئے لیکن دوسری جانب انہوں نے ملک کے عوام سے 15 لاکھ روپئے دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے نوٹ بندی اور ’گبر سنگھ ٹیکس‘(جی ایس ٹی) کے ذریعہ ملک کی معیشت کو برباد کردیا ہے اور بے روزگاری میں اضافہ کیا ہے۔