ذرائع:
وجئےواڑہ:مائناریٹی رائٹس پروٹیکشن کمیٹی آندھراپردیش کے صدر فاروق شبلی نے کہا کہ چندرا بابو کے دور حکومت میں مسلمانوں کی عزت نفس کو کہیں بھی ٹھیس نہیں پہنچی۔واضح رہے کہ ہفتہ کو مائناریٹیزرائٹس پروٹیکشن کمیٹی کی ریاستی سطح کی ایگزیکٹو میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس اجلاس میں مسلمانوں اور اقلیتوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔میٹنگ میں ملی رہنماؤں نے مسلمانوں پر حملوں اور اقلیتوں کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔ اس اجلاس میں 2024 کے انتخابات میں ٹی ڈی پی کی حمایت کے لئے ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ اس موقع پر فاروق شبلی نے کہا کہ چندرابابونائیڈوسیکولرزم کا دوسرا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5
سالوں میں ٹی ڈی پی اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں رہنے کے باوجود مسلمانوں کی ترقی کو کہیں نظر انداز نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی پر تنقید کرتےہوئے کہاکہ وہ اندرونی طور پر اس پارٹی کے سامنے گھٹنے ٹیک رہے ہیں۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ وائی سی پی کے دور حکومت میں اب تک پورے آندھراپردیش میں مسلمانوں پر 107 حملے ہو چکے ہیں۔ اگروائی سی پی قائدین کے خلاف کیس درج کیاجاتاہے تو حملےکئےجارہے ہیں۔فاروق شبلی نے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے این آر سی اور سی اے اے بل کے خلاف آواز اٹھانے کی جگن موہن ریڈی سے مانگ کی۔ فاروق شبلی نے واضح کیا کہ وہ صرف اپنے حقوق اور ترقی کے لئے تلگو دیشم پارٹی کی حمایت کررہے ہیں۔