ذرائع:
بنگلورو: کان کنی کے تاجر اور سیاست دان گالی جناردھن ریڈی لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی میں دوبارہ شامل ہونے کے بارے میں غوروخوص کررہے ہیں۔اس سلسلے میں ریاست بالخصوص کلیان کرناٹک علاقے میں افواہوں کابازار کافی گرم ہے۔
واضح رہے کہ جناردھن ریڈی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل کلیانہ راجیہ پرگتی پکشا کے آرپی پی کے نام سے ایک نئی سیاسی پارٹی قائم کی تھی اور کلیان نے کرناٹک علاقے میں بی جے پی کے امکانات کو نقصان پہنچایا تھا۔ وہ گنگاوتی حلقہ سے رکن اسمبلی کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔
قابل ذکربات یہ ہے کہ جناردھن ریڈی نے دیوالی کے تہوار سے پہلے ریاستی سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑتے ہوئے اپنی پارٹی کے آر پی پی کو تحلیل کر دیا تھا۔
حال ہی میں سابق چیف منسٹر بی ایس یدیورپا کے فرزندوجیندراکوبی جے پی کا ریاستی
صدر بنانا اس بات کااشارہ ہے بھگواپارٹی خاندانی سیاست اور بدعنوانی کے الزامات کو نظراندازکرتے ہوئے جناردھن ریڈی کے استقبال کے لئے تیار ہے۔
بی جے پی نے ریڈی کو اپنی پارٹی کے آغاز کے بعد ان کے خلاف مبینہ مجرمانہ الزامات کو دیکھتے ہوئے دور رکھا تھا۔ جناردھن ریڈی نے یدیورپا کے خلاف بات نہیں کی تھی لیکن ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کے سیاسی کیریئر میں مدد کی ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ بی جے پی کے نئے ریاستی صدروجیندر گالی جناردھن ریڈی کا بی جے پی میں واپسی کا خیرمقدم کرنے کے خواہشمند ہیں۔
واضح رہے کہ ریڈی نے 2008 میں کرناٹک میں پہلی بار بی جے پی کو اقتدار میں لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بعد میں انہیں غیر قانونی کان کنی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ جیل چلے گئے۔ بی جے پی نے ان سے دوری برقرار رکھی اور الیکشن لڑنے کے لئے بھی ٹکٹ نہیں دیا۔