: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد: 17ویں لوک سبھا میں تمام ارکان پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ سوالات کرنے والوں میں بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدرآباداور جناب سیدامتیاز جلیل مجلسی رکن پارلیمنٹ اورنگ آباد سرفہرست ہیں۔ 17ویں لوک سبھا کی معیاد جون 2019سے فروری 2024تک رہی۔ لوک سبھا اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق 88فیصد کارکرد رہی جبکہ راجیہ سبھا 73فیصد کارکرد رہی۔ ستمبر 2023میں پارلیمنٹ نئی عمارت میں منتقل ہوگئی۔ پارلیمنٹ کے اختتام پر پی آر ایس لچسلیٹیو ریسرچ کے اعداد وشمار جو سامنے آ:ے۔ بی جے پی کے دور حکومت میں پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کے علحدہ زمرہ مقرر کیاگیا اور 5سے کم تعداد رکھنے والی جماعتوں کو دوسرے زمرہ میں رکھا گیا۔ اس کے مطابق بیرسٹر اسدالدین اویسی ایم پی صدر مجلس اور جناب سید امتیاز جلیل ایم پی مجلس 640سوالات کرتے ہوئے تمام ارکان پارلیمنٹ
میں سرفہر ست قرار دیئے گئے۔واضح رہے کہ 15ویں لوک سبھا میں بیرسٹر اسدالدین اویسی نے 1080سوالات کرکے سرفہرست مقام حاصل کا تھا۔ لوک سبھا میں سوالات کرنے والوں میں ریولیو شنری سوشلسٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے کولم کیرلہ کے واحد رکن پارلیمنٹ این کے پریم چندرن نے لوک سبھا میں 270سوالات پوچھے۔ پارٹی واری اعتبار سے تمام جماعتوں میں این سی پی کے ارکان پارلیمنٹ نے زیادہ سوالات کئے۔ 17ویں لوک سبھا میں وقفہ سوالات مقررہ مدت کے اعتبار سے 60فیصداور راجیہ سبھا میں 52فیصدجوابات دیئے۔ 2020میں کویڈ وباء کی وجہ سے وقفہ سوالات کو معطل کردیاگیا تھا۔ پارلیمانی تاریخ میں 1952سے بھی پہلی مرتبہ ہے کہ 17ویں لوک سبھا میں ایوان کی کاروائی صرف 274مرتبہ منعقد ہوئی اور پہلی مرتبہ ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب بھی نہیں کیاگیا۔ اس معیاد کے دوران پارلیمنٹ میں 179بلز منظور کئے گئے ان میں سے 58فیصد بلز متعارف کرنے کے اندرون 2ہفتہ منظور کرلئے گئے۔