چین/14جولائی (ایجنسی) چین کے مغربی شہر کاشغر میں اب مسلمانوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے جانے سے پہلے میٹل ڈیٹیکٹر کے سامنے سے گزرنا ضروری ہے. یہ شنجياگ صوبے کے اگر مسلم آبادی پر چین کی کمیونسٹ حکومت کی طرف سے لاگو نئے نظام ہے. اس سے پہلے اس مسلم اکثریتی صوبے میں داڑھی رکھنے اور کھلے میں نماز پڑھنے پر پابندی ہے. چند سال پہلے تک کاشغر کی مرکزی مسجد کے باہر چوک بھی نمازیوں سے بھرا ہوتا تھا. عید کے موقع پر مسلم جمع ہوکر یہاں نماز پڑھا کرتے تھے لیکن اب حالات بدل گئے ہیں. اس بار عید کے موقع پر ہال کے باہر ایک بھی آدمی نظر نہیں آیا. مسجد میں نماز کے لئے دہائیوں بعد سب سے کم بھیڑ آئی.
پتہ چلا کہ انتظامیہ کی جانب سے مسجد آنے والے راستے پر بہت جگہ چیک پوائنٹ بنا
دیئے گئے تھے. وہاں پر آنے والوں کو روک کر تلاشی لی جا رہی تھی اور کئی سوال پوچھے جا رہے تھے. ان کی گاڑی بھی کھڑے کرائے جا رہے تھے. اس سے پریشان ہوکر لوگوں نے مسجد نہ آنا ہی بہتر سمجھا. اس بارے میں جب کاشغر کی انتظامیہ سے بات کی گئی تو کسی افسر نے کچھ نہیں کہا. شہر کے ایک تاجر نے کہا کہ یہ شہر اب مذہبی سرگرمیوں کے لئے اچھا نہیں رہا.
چین سرکار کہتی ہے کہ ایسے سخت انتظامات اسلامی کٹر پن کو روکنے اور علیحدگی پسندی کو طاقت نہ ملنے دینے کے لئے کئے جا رہے ہیں. لیکن تجزیہ مانتے ہیں کہ اگر اکثریتی شنجياگ صوبے ابھی کھلی جیل کی طرح ہو گیا ہے. یہاں پر لوگ رہتے گھروں میں ہیں اور کھلے آسمان کے نیچے سانس لیتے ہیں لیکن انہیں ہر کام پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بندشوں کے درمیان کرنا ہوتا ہے.