سرینگر/11جون(ایجنسی) جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے کشمیری علیحدگی پسند قائدین کو دی گئی مذاکرات کی دعوت کو ایک سنہری موقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیشکش بار بار نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم علیحدگی پسند قائدین کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں لائیں گے ، لیکن میں یہ امید کرتی ہوں کہ وہ ریاست کو مصیبت سے باہر نکالنے کے لئے وزیر داخلہ کی پیشکش سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وادی میں جنگجوؤں کے خلاف آپریشنز کی معطلی کی وجہ سے خون خرابے کا سلسلہ بند ہوگیا ہے اور لوگوں کو
اطمینان سے سانس لینے کا موقع فراہم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشنز کی معطلی میں توسیع کا دارومدار وادی کی زمینی صورتحال پر ہے، تاہم میں امید کرتی ہوں کہ وزیر اعظم (نریندر مودی) اور وزیر داخلہ معقول فیصلہ کریں گے۔ محترمہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں مہجور نگر پل کا افتتاح کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا "وزیر داخلہ نے پیشکش کی ہے کہ ہم سب کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں ۔ اس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے ۔ یہ ایک سنہری موقع ہے ۔ روز روز ایسا نہیں ہوتا ہے۔ ملک میں ایک طاقتور وزیر اعظم (مودی) اور پارٹی (بی جے پی) ہے"۔