نئی دہلی 26 دسمبر :-آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وزیر اعظم کے نام اپنے اُس خط کا متن آج پریس کو جاری کر دیا جس میں طلاق بدعت کوسنگین تعزیری جرم میں بدلنے سے حکومت کوگریز کا مشورہ دیتے ہوئےمجوزہ بل کو بالعموم مسلم خواتین کے مفاد کے خلاف ،مطلقہ خواتین اور ان کے خاندان کے لئے موجب نقصان اور اس اقدام کو شریعت کے اصولوں سے انحراف کے رخ پر مسلم پرسنل لا میں مداخلت قرار دیا گیا ہے۔
right;">بورڈ کے صدر سید محمد رابع حسنی ندوی نے مسٹر نریندر مودی سے اپنے مکتوب میں ان کی توجہ مجوزہ بل میں درج ایسے احکامات کی طرف مبذول کرائی ہے جن سے مذہبی اکائیوں کو آئین ہند میں فراہم کردہ ضمانتوں میں بھی مداخلت کا ارتکاب ہوتا ہے اور یہ عدالت عظمی کے اسی سال 22 اگست کے فیصلہ کی روح کے بھی خلاف ہے ۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’طلاق بدعت کے 'غیر مؤثرعمل' کوسنگین قسم کے تعزیری جرم میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔