ممبرا۔ ’’ ملک میں مسلمان ان دنوں مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ کبھی گئو کشی تو کبھی لو جہاد اور اب طلاق ثلاثہ جیسا حساس موضوع چھیڑ دیا گیا ہے۔ ان مسائل کو چھیڑ کر حکومت کھلےعام دستور ہند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر نے کا کام کر رہی ہے‘‘ ۔ ان خیالا ت کا اظہار ممبرا میں سابق رکن پارلیمنٹ مولانا عبید اللہ خاں اعظمی نے تین طلاق کے ایشو پرمنعقدہ جلسہ عام بنام پیغام غوث الاعظم کانفنرس میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ بل کو نظر ثانی کے لئے مسلم پرسنل لا کے پاس بھیجا جائے۔
تین طلاق معاملہ کو لیکر ان دنوں ملک کے مسلمانوں میں انتہائی گہما گہمی ہے۔ اسی سلسلہ میں ممبرا میں مولانا سید معین اشرف کی سرپرستی میں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس جلسہ میں معروف مقرر مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جس طرح کی مذہبی منافرت پھیلائی جا
رہی ہے اس سے ملک کو اور ملک کے مستقبل کو خطرہ لاحق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دستور ہند کے مطابق ملک میں ہر کسی کو اس کی مذہبی شناخت کے ساتھ رہنے کا پورا پورا حق دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دستور کے مطابق کسی بھی ایسے مسئلہ میں جس میں ترمیم کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے تو اس مذہب کے رہنماؤں اور سلیکشن کمیٹی سے مشورہ طلب کیا جانا چاہئے لیکن تین طلاق کا بل بغیر کسی کے صلاح ومشورہ کے براہ راست پارلیمنٹ میں منظوری کے لئے بھیج دیا گیا ۔
ممبرا میں منعقدہ اس جلسہ پیغام غوث الاعظم کانفرنس میں تین طلاق جیسے حساس ایشو پر مولانا کی تقریر سننے والوں کا سیلاب امڈ پڑا۔ جہا ں آخر میں آستانہ مخدوم سمناں کچھوچھہ کے سجادہ نشین مولانا سید معین اشرف نے ملک و عالم اسلام میں امن و شانتی کے لئے دعائیں کیں ۔ ساتھ ہی علمائے کرام نے اس معاملہ میں مسلمانوں سے صبروتحمل سے کام لینے کی بھی اپیل کی ۔