چندی گڑھ ، 26 مارچ ( یواین آئی ) زرعی قوانین کے خلاف پنجاب اور ہریانہ میں کسانوں کی تنظیموں کے بھارت بند کا بڑے پیمانے پر اثر دیکھنے کو ملا ، جس سے ریل اور سڑک ٹریفک شدید متاثر رہی ۔ دہلی سے کٹرہ جانے والی وندے ماترم ایکسپریس کو کسانوں نے گھنٹوں تک روک کر رکھا ۔ ہریانہ اور پنجاب میں کئی ٹریک پر دھرنا دینے سے ریل ٹریفک متاثر رہی اور سڑک ٹریفک کو شدید متاثر کیا ۔ چندی گڑھ کے نزدیک موہالی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک کسانوں نے دھرنا دیا اور ڈیراباسی میں بھی قومی شاہراہ کو بند کیا ۔
سخت سکیورٹی کے باوجود کسان یونینوں کے مظاہرین نے ریل اور سڑک جام کر دی ۔ پٹیا لہ ، سمرالا ، سنگرور ، فریدکوٹ ،
فاضلکا ، لدھیانہ ، ہوشیار پور سمیت پنجاب میں بند کا فی اثر نظر آیا ۔ بھارتیہ کسان یونین نے ضلع مو گا میں مکمل طور پر بند رکھا اور ریاست میں متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک اور سڑکوں کو بند رکھا ۔
بی کےیو کے جنرل سکریٹری سکھدیو سنگھ کوکری نے بتا یا کہ کسان یونینوں نے 28 مارچ کو کالی ہولی منانے کا فیصلہ کیا ہے اور 27 سے 31 مارچ تک ، کسان یونینیں گھراؤ کر یں گی اور قلعہ رائے پور کو ڈرائی پورٹ بند کریں گے اور خشک بندرگاہ پر اڈانی گروپ کی کسی مال گاڑی کو آنے نہیں دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آئی کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجا ج میں پانچ اپریل کو فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے تمام گوداموں کا گھراؤ کیا جائے گا ۔