نئی دہلی، 26فروری (یو این آئی) گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) اور ای کامرس پالیسی کے کچھ التزامات کے خلاف آل انڈیا مرچنٹ کنفیڈریشن کے ’بھارت ویاپار بند‘ میں تقریباً چالیس ہزار سے زیادہ تجارتی تنظیموں کے آٹھ کروڑ سے زیادہ تاجر شامل ہوئے جس کی وجہ سے بازاروں میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔
کنفیڈریشن نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ پورے ملک کے بازاروں میں ویرانی چھائی رہی اور مشرق سے مغرب اور شمال سے لیکر
جنوبی ہندستان تک تمام ریاستوں کے تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر مرکز ی حکومت، ریاستی حکومتوں اور جی ایس ٹی کونسل کو سخت پیغام دیا۔ پورے ملک میں تاجر سے تاجر اور تاجر سے صارف تک مکمل کاروبار بند رہا۔ دہلی کی تجارتی تنظیموں نے حالانکہ تجارت بند میں حصہ نہیں لیا۔
بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ پورے ملک میں تقریباً آٹھ کروڑ تاجروں، ایک کروڑ ٹرانسپورٹروں، تین کروڑ ہاکروں اور تقریباً 75لاکھ چھوٹی صنعتوں نے اپنا کاروبار بند رکھا۔