نئی دہلی،21دسمبر:- سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کی موجودگی میں کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر کی رہائش گاہ پر پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خورشید محمود کسوری اور پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود کی مبینہ طورپر میٹنگ ہونے کی بات کا انکشاف کرنے والے مشہور وکیل اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی)کے لیڈر اجے اگروال نے آج دعوی کیا کہ اس میٹنگ میں وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی تھی اور اس کےلئے ڈاکٹر سنگھ اور مسٹر انصاری کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرکے جانچ کی جانی چاہئے۔
مسٹر اگروال نے چھ دسمبر کی رات
کو دارالحکومت کے جنگ پورا علاقے می اپنے پڑوس میں واقع مسٹر ایئر کی رہائش گاہ پر ہوئی اس میٹنگ کے ہونے کی اطلاع سب سے پہلے عام کی تھی اور انہوں نے قومی جانچ ایجنسی کو باقاعدہ ایک خط لکھ کر اس میٹنگ کے انعقاد اور اس میں ہوئی بات چیت کی جانچ کرنے اور مسٹر ایئر اور دیگر لیڈران کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 124 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مسٹر اگروال نے دعوی کیا کہ اس میٹنگ میں گجرات الیکشن کے سلسلے میں کچھ منصوبہ بنایا گیا تھا اور اسی کے تحت مسٹر ایئر نے اگلے دن صبح میڈیا کو بلاکر مسٹر مودی کو ’نیچ قسم کا آدمی‘کہا تھا۔